پیر 15 دسمبر 2025 - 23:44
دینِ اسلام انسانیت کی سلامتی اور بھائی چارے کا پیامبر، مقررین

حوزہ/ ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی ولادتِ باسعادت کے پندرہ سو سال کی تکمیل کے موقع پر مدرسہ سلیمانیہ پٹنہ میں منعقدہ بین المذاہب سیمینار “سیرتِ مصطفیٰ (ص) کے انسانی نقوش” میں ملک و بیرونِ ملک کے علما، دانشوران اور مختلف مذاہب کے رہنماؤں نے شرکت کرتے ہوئے امن، انسانیت اور باہمی بھائی چارے کے فروغ پر زور دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پٹنہ/ محبانِ امّ الائمہؑ علیہم السلام تعلیمی و فلاحی ٹرسٹ کے نشرو اشاعت سیکریٹری یعقوب جوفری نے بتایا کہ ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی ولادتِ باسعادت کے پندرہ سو سال مکمل ہونے کے موقع پر ۱۳؍دسمبر کو پٹنہ کے تاریخی مدرسہ سلیمانیہ میں ایک ایسا عہد آفریں اور تاریخ ساز منظر دیکھنے میں آیا، جب کل ہند بین المذاہب سیمینار“سیرتِ مصطفیٰ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کے انسانی نقوش” بین الاقوامی سطح کے سیمینار میں تبدیل ہو گیا۔

دینِ اسلام انسانیت کی سلامتی اور بھائی چارے کا پیامبر، مقررین

ملک و بیرونِ ملک سے علما، دانشوران اور مذہبی رہنماؤں کی بالمشافہ اور مجازی شرکت نے سیمینار کی شان دوبالا کر دی۔ رسولِ خدا سے محبت کی کشش نے تمام شرکا کو یوں ایک لڑی میں پرو دیا جیسے تسبیح کے دانے، اور سیمینار کا اسٹیج اپنے آپ میں عظیم ہندوستان کی مکمل تصویر بن گیا۔

یہ نہایت اہم اور کامیاب تحریک محبانِ امّ الائمہؑ علیہم السلام تعلیمی و فلاحی ٹرسٹ کے بانی صدر مولانا مراد رضا رضوی کی تحریک پر عملی شکل اختیار کر سکی، جسے شہر کی معروف تنظیم انجمن پنجتنی رجسٹرڈ نے اپنے ذمے لیا، جبکہ شہر کی متعدد انجمنوں اور ثقافتی اداروں نے بھرپور تعاون پیش کیا۔

دینِ اسلام انسانیت کی سلامتی اور بھائی چارے کا پیامبر، مقررین

پروگرام کا آغاز مقررہ وقت پر محمد افہام عباس کی پُرسوز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا۔ پروگرام کی نزاکت اور اہمیت کے پیش نظر مولانا مراد رضا رضوی نے خود نظامت کے فرائض انجام دیے۔ بعد ازاں کمسن نعت خواں منتظر حیدر کی نعت نے سامعین کے دل موہ لیے۔

مولانا امانت حسین نے چندربھان خیال کی کتاب “لولاک” کا تعارفی خاکہ پیش کیا، جس میں حضور اکرم کی شان میں ۷۵۰ اشعار نظم کیے گئے ہیں۔

سیمینار میں ہندوستان میں رہبرِ انقلابِ اسلامی کے نمائندے حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر عبدالمجید حکیم الٰہی کا خصوصی پیغام بھی پڑھا گیا، جس کی قرأت مولانا زکریا نے کی۔ پیغام میں آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کی جانب سے ہندوستان کو بین المذاہب مکالمے کے لیے بہترین سرزمین قرار دیا گیا اور ظلم کے خاتمے کے لیے باہمی تعاون پر زور دیا گیا۔

دینِ اسلام انسانیت کی سلامتی اور بھائی چارے کا پیامبر، مقررین

حوزۂ علمیہ قم کے استاد اور المصطفیٰ یونیورسٹی کے پروفیسر حجۃ الاسلام و المسلمین احمد عابدی نے اپنے صوتی پیغام میں کہا کہ آج کی جھلستی دنیا میں رسولِ رحمت کی سیرت ہی آگ بجھانے کا ذریعہ ہے۔ آپؐ کی تعلیمات میں حتیٰ کہ جانوروں، درختوں اور بچوں تک کے حقوق محفوظ ہیں، اور بے گناہ انسان کے قتل کو ناقابلِ معافی جرم قرار دیا گیا ہے۔

بہرائچ سے اے۔ گلشن پاٹھک پنڈت، امروہہ سے پنڈت بھون شرما اور اہلِ سنت شاعر نصیر انصاری بارہ بنکوی کی نعتیہ شاعری نے محفل کو وجد میں مبتلا کر دیا۔

حضرت مولوی شاہ مصباح الحق عمادی (سجادہ نشین خانقاہ عمادیہ) نے کہا کہ یہ سیمینار تمام مکاتبِ فکر کو ایک اسٹیج پر جمع کرنے کی عملی مثال ہے، اور یہی سیرتِ رسول کے انسانی نقوش ہیں جن کی آج شدید ضرورت ہے۔

دینِ اسلام انسانیت کی سلامتی اور بھائی چارے کا پیامبر، مقررین

گرو گوبند سنگھ جی کے گرودوارے سے تشریف لائے دلجیت سنگھ نے اسلام اور سکھ مذہب کی مشترکہ تعلیمات پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ خدمتِ خلق اور مظلوموں کی حمایت دونوں مذاہب کی اساس ہے۔ انہوں نے شیعہ سماج کی جانب سے پنجاب کے سیلاب زدگان کے لیے ایک لاکھ روپے کی امداد کو بین المذاہب اخوت کی روشن مثال قرار دیا۔

دینِ اسلام انسانیت کی سلامتی اور بھائی چارے کا پیامبر، مقررین

اچاریہ پروفیسر دھرمیندر کمار تیواری (سابق وائس چانسلر، ویر کنور سنگھ یونیورسٹی، آرا) نے اپنی پُرمغز تقریر میں کہا کہ نفرت کو نفرت سے نہیں بلکہ محبت سے ختم کیا جا سکتا ہے۔ اسلام سلامتی کا دین ہے جو ظلم سے دشمنی کرتا ہے، انسان سے نہیں۔

سیمینار کے صدر، حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کے نمائندے حجۃ الاسلام و المسلمین سید اشرف الغروی نے آیت اللہ سیستانی کا سلام پہنچاتے ہوئے کہا کہ انسانی اقدار کے بغیر دنیا جنگل راج بن جائے گی۔ حکومت میں طاقت کے ساتھ رحمدلی ہی اصل حکمرانی کا مذہب ہے۔

منعقدہ پروگرام میں مولانا مراد رضا کی دو کتاب آمنہ مادر رسالت اور پیغمبر رحمت کی رسم اجرا بھی ادا کی گئی ہے۔اس میں شیعہ علماء کرام میں مولانا اسد رضا، مولانا نذر علی ، مولانا دلبر رضا،مولانا معراج مہدی امام جمعہ۔ بھیکپور، مولانا ارشد عباس امام جمعہ اجودھیا، مولانا سید وفا حیدر امام جمعہ تنبہ روہتاس کے علاؤہ اور دیگر عمائدین شہر نے بھی شرکت فرمائی۔

یہ عظیم الشان سیمینار نصف شب کے بعد اختتام پذیر ہوا۔ شہر کی انتظامیہ نے پرامن انعقاد کے لیے پولیس تعینات رکھی، جس پر منتظمین نے شکریہ ادا کیا۔

دینِ اسلام انسانیت کی سلامتی اور بھائی چارے کا پیامبر، مقررین

واضح رہے کہ سیمینار میں ۲۲ اداروں نے اشتراک کیا، تاہم انجمن پنجتنی رجسٹرڈ اور محبانِ امّ الائمہؑ تعلیمی و فلاحی ٹرسٹ کی خدمات خصوصاً سید علی امام، سید تنویر الحسن خاں اور پروفیسر مرزا عباس کی جانفشانی کو شرکا نے سراہا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha